Skip to main content

حدیث ١٢٩-١٣٦

 

١٢٩- حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا کہ بغیر طہارت کے نماز نہیں ۔ 

١٣٠- روایت کی گئی ہے کہ اخبار میں سے ایک شخص کو اسکی قبریر بیٹھایا گیا اور کہا گیا کہ ہم لوگ مجھ کو عذاب الہی کے سو کوڑے لگائیں گے اس نے کہا کہ اتنا میری برداشت سے باہر ہے آخر گھٹاتے گھٹاتے ان لوگوں نے کہا کہ اچھا ایک کوڑا اس نے کہا کہ یہ بھی برداشت نہ کر سکوں گا ان لوگوں نے کہا کہ یہ ایک تو ضروری ہے اس نے کہا کہ مگر یہ بتاؤ کہ تم لوگ مجھے کیوں کوڑے لگا رہے ہو ان فرشتوں نے کہا اسلئے کہ تو نے ایک دن بغیر وضو کے نماز پڑھی تھی اور تو ایک دن ایک ضعیف کی طرف سے گزرا تھا اور اسکی مدد نہیں کی تھی چنانچہ انہوں نے اسکو عذاب الہی کا ایک کوڑا لگایا اور اسکی پوی قبرآگ سے بھر گئی۔

١٣١- اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ آٹھ آدمی ایسے ہیں کہ اللہ تعالی انکی نماز قبول نہیں کرے گا ۔ بھاگا ہوا غلام جب تک کہ وہ اپنے مالک کے پاس واپس نہ آجائے ، اپنے شوہر کی نافرمان عورت جب کہ اس کا شوہر اس سے خفا ہو ، مانع زکوۃ ، وہ پیش نماز جس کے پیچھے لوگ نماز پڑھتے ہوں مگر لوگ اس سے کراہت کرتے ہوں ، وضو ترک کرنے والا ، وہ عورت جو بالغہ ہو چکی ہو اور پھر بغیر چادر اوڑھے ہوئے نماز پڑھے اور وہ لوگ جو پاخانہ پیشاب پھینکتے ہیں ، وہ شخص جو نئے میں ہو ، اور وہ وضو ترک کرنے والا جو بھول گیا ہے اس پر واجب ہے کہ جب اسکو یاد آئے تو وضو کرے اور پھر سے نماز پڑھے ۔

١٣٢- نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہماری امت سے نو چیزوں کا مواخذہ نہ ہوگا ۔ سہو، خطا ، نسیان ، وہ گناہ جو اس سے جبریہ کرایا گیا ہو ، وہ بات جس سے وہ ناواقف ہو ، وہ چیز جو اس کے بس میں نہ ہو ، شگون لینا ، حسد ، وسوسہ میں مبتلا ہو کر لوگوں کے عیوب دل ہی دل میں سوچنا جب تک کہ زبان سے نہ نکالے ۔ 

١٣٣- اور حضرت ابوالحسن امام موسی بن جعفر علیہ السلام سے ایک ایسے شخص کے متعلق دریافت کیا گیا کہ جس نے وضو کیا مگر اسکے چہرے کا کچھ حصہ باقی رہ گیا وہاں پانی نہیں پہنچا ؟ آپ نے فرمایا کہ اس کیلئے جائز ہے کہ اپنے وضو کے بعض اعضاء سے پانی لے کر اسے تر کرے ۔ 

١٣٤- حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے ارشاد فرمایا کہ اگر تم اپنے سر کا مسح کرنا بھول جاؤ تو اپنے وضو کے پانی کی تری سے (جو اعضائے وضو پر ہو) اپنے سر اور اپنے دونوں پاؤں کا مسح کر لو ۔ اور اگر تمہارے ہاتھوں پر وضو کی کوئی تری باقی نہ ہو تو اپنی داڑھی سے تری لے لو اور اپنے سر اور پیروں کا مسح کر لو اور اگر تمہاری داڑھی میں بھی کوئی تری نہ ہو تو اپنے ابرو اور اپنی آنکھوں سے تری حاصل کر کے اپنے سر اور اپنے پاؤں پر مسح کر لو اور کہیں بھی کوئی تری باقی نہ ہو تو دوبارہ وضو کرو۔ 

١٣٥- ابو بصیر نے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت کی ہے ایک ایسے شخص کے بارے میں جو سر کا مسح کرنا بھول گیا تو آپ نے فرمایا پھر وہ سر کا مسح کرے ۔ راوی نے کہا مگر اس کو یاد نہ آیا یہاں تک کہ وہ نماز میں مشغول ہو گیا ؟ آپنے فرمایا پھر وہ اپنی داڑھی سے کچھ تری لے کر سر کا مسح کرے ۔

١٣٦- زید شحام اور مفضل بن صالح کی روایت میں حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے ایک ایسے شخص کے متعلق روایت ہے کہ جس نے وضو کیا مگر سر کا مسح بھول گیا یہاں تک کہ وہ نماز کیلئے کھڑا ہو گیا ؟ آپ نے فرمایا وہ نماز کو چھوڑ دے اور اپنے سر کا مسح کرے اور دوبارہ نماز پڑھے جو شخص اپنے وضو کے اندر کسی بات میں شک کرے تو اگر وہ ابھی وہیں وضو کی جگہ بیٹھا ہے تو دوبارہ وضو کرے اور اگر اپنی جگہ سے اٹھ گیا ہے پھر اسے وضو کی کسی بات میں شک ہوا تو اس شک کی طرف توجہ نہ دے جب تک کہ اسکو پورا یقین نہ ہو جائے اور اگر کسی شخص کو وضو میں شک ہو (کہ وضو کیا ہے یا نہیں) اور حدث کا یقین ہو تو اسکو چاہیے کہ وضو کرے ۔ اور جس شخص کو حدث میں شک ہو (کہ وہ صادر ہوا یا نہیں) اور وضو کا یقین ہو تو شک یقین کو نہیں توڑتا جب تک کہ اسکو حدث کا یقین نہ ہو جائے ۔ اور جس شخص کو وضو کا بھی یقین ہو اور حدث کا بھی یقین ہو مگر یہ یاد نہ ہو کہ پہلے کون تھا تو اسے چاہیئے کہ وضو کرے ۔