Skip to main content

باب فضیلت نماز

حدیث ٦٢٢ - ٦٤٢
 
٦٢٢ - رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ نماز ترازو ہے جس نے اسکو پورا رکھا اس نے پورا اجر پایا ۔ اس ارشاد سے آپ کا مطلب یہ ہے کہ ترازو کے دونوں طرف پلڑوں کی طرح اسکا رکوع و سجدہ ہو اور پہلی رکعت اور دوسری رکعت میں ٹہراؤ برابر ہو جس شخص نے اسکو پورا ر کھا اس نے پورا اجر پایا ۔

٦٢٣ - حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالٰی کی اطاعت دراصل زمین پر اسکی خدمت ہے اور اسکی کوئی خدمت نماز کے برابر نہیں ہو سکتی ۔ اسی بناء پر ملائیکہ نے حضرت ذکریا علیہ السلام کو اس وقت آواز دی جب وہ محراب عبادت میں کھڑے ہوئے نماز پڑھ رہے تھے ۔

٦٢٤ - نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جب بھی کسی نماز کا وقت آتا ہے ایک ملک لوگوں کے درمیان آواز دیتا ہے کہ ایہا الناس وہ آگ جو تم نے اپنی پشت پر روشن کر رکھی ہے اٹھو اور اپنی نماز سے اسکو بجھالو ۔ 

٦٢٥ - ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مسجد میں تشریف لائے اور اس وقت وہاں آپ کے کچھ اصحاب بھی موجود تھے آپ نے فرمایا تم لوگ جانتے ہو کہ تمہارے رب نے کیا ارشاد کیا ہے ؟ ان لوگوں نے کہا اسکو تو اللہ اور اسکا رسول ہی بہتر جانتا ہے آپ نے فرمایا تمہارا رب کہتا ہے کہ یہ پانچ وقت کی نمازیں فرض ہیں جو شخص ان نمازوں کو انکے اوقات پر ادا کرے گا اور اسکی پابندی کرے گا تو وہ جب قیامت کے دن مجھ سے ملاقات کرے گا تو میرے پاس اس کیلئے ایک عہد ہو گا اور اس عہد کے بناء پر میں اسکو جنت میں داخل کرونگا ۔ اور جس نے ان نمازوں کو انکے اوقات پر ادا نہیں کیا اور اسکی پابندی نہیں کی تو اب یہ میرے اوپر ہے کہ میں اگر چاہوں تو اس پر عذاب کروں اور چاہوں تو اسے بخش دوں ۔

٦٢٦ - حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا کہ بندے سے سب سے پہلے نماز کا حساب لیا جائے گا ۔ اگر یہ قبول کر لی گئی تو اسکے سارے اعمال قبول کرلئے جائیں گے اور اگر یہ رد کر دی گئی تو اسکے سارے اعمال رد کر دیے جائیں گے ۔

٦٢٧ - نیز حضرت امام علیہ السلام نے فرمایا کہ جب کوئی بندے اپنی نماز کو اسکے وقت میں پڑھتا ہے اور اسکے حدود کی حفاظت کرتا ہے تو وہ نماز بالکل صاف شفاف آسمان کی طرف بلند ہوتی ہے اور کہتی ہے کہ تو نے میری حفاظت کی اللہ تیری حفاظت کرے ۔ اور جب وہ نماز کو اس کے وقت میں نہیں پڑھتا تو وہ سیاہ اور دھندلی ہو کر آسمان کی طرف بلند ہوتی اورکہتی ہے کہ تو نے مجھے برباد کیا اللہ تجھے برباد کرے ۔

٦٢٨ - اور حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے ارشاد فرمایا کہ بندے کو اللہ تعالٰی سے زیادہ قربت اس وقت ہوتی ہے جب وہ سجدہ میں ہوتا ہے چنانچہ اللہ تعالٰی کا ارشاد ہے  وَٱسْجُدْ وَٱقْتَرِب (سجدہ کر اور قربت حاصل کرلے) (سورہ علق آیت نمبر١٩)

٦٢٩ - حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے فرمایا کہ ہمارے شیعوں میں سے جب کوئی بندہ نماز کیلئے کھڑا ہوتا ہے تو اسکے مخالفین کی تعداد کے برابر ملائیکہ اسکو اپنے گھیرے میں لے لیتے ہیں اور اسکے پیچھے نماز پڑھتے ہیں اور اسکے لئے اللہ تعالٰی سے دعا کرتے ہیں یہاں تک کہ وہ نماز سے فارغ ہو لیتا ہے۔

٦٣٠ - حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت کی گئی ہے کہ ایک نماز فریضہ بیس (٢٠) حج سے بہتر ہے اور ایک حج ایک ایسے گھر سے بہتر جو سونے سے بھرا ہوا ہو اور اس میں سے خیرات دیدے کر سب ختم کر دیا جائے ۔

٦٣١ - نیز آپ نے فرمایا کہ تم لوگ سستی سے گریز کرو اسلئے کہ تمہارا رب رحیم ہے وہ عمل قلیل کو بھی قبول کر لیتا ہے چنانچہ اگر ایک بندہ دو (۲) رکعت نماز محض خوشنودی خدا کیلئے پڑھے تو ان دونوں رکعتوں پر اللہ اسکو جنت میں داخل کر دے گا ۔ اور اگر بندہ ایک درہم خوشنودی خدا کی نیت سے تصدق کرتا ہے تو اس کی جزا میں اللہ اسکو جنت میں داخل کر دے گا اور اگر وہ ایک مستحب روزه محض خوشنودی خدا کی نیت سے رکھے گا تو اللہ اسکے عوض اسکو جنت میں داخل کر دے گا۔

 ٦٣٢ - حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے ارشاد فرمایا کہ جس دل میں بھی ثواب کی طرف رغبت اور عذاب کا خوف جمع ہو جائے گا اس پر جنت واجب ہے ۔ پس تم جب نماز پڑھو تو دل سے اللہ کی طرف رجوع کرو ۔ اسلئے کہ کوئی بندہ مومن جب اپنی نماز اور اپنی دعاؤں میں اللہ کی طرف رجوع کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اسکی طرف مومنین کے دلوں کو موڑ دیتا ہے اور ان مومنین کی مؤدت کی وجہ سے اسکو جنت عطا کر دیتا ہے ۔

٦٣٣ - رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا زوال آفتاب کے وقت آسمانوں کے دروازے اور جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اور دعائیں قبول کی جاتی ہیں اور خوش قسمت ہے وہ شخص جس کا کوئی عمل صالح اس وقت آسمان کی طرف بلند ہو ۔

٦٣٤ - اور معاویہ بن وہب نے ایک مرتبہ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے دریافت کیا کہ سب سے افضل چیز جو بندوں کو انکے رب کا تقرب دیدے اور اللہ کے نزدیک سب سے پسندیدہ چیز کیا ہے ؟ آپ نے فرمایا کہ معرفت الہی کے بعد اس نماز سے افضل میں کسی اور چیز کو نہیں سمجھتا کیا تم نہیں دیکھتے کہ عبد صالح حضرت عیسی بن مریم علیہ السلام نے کہا کہ مجھے نماز کی ہدایت کی گئی ہے ۔

٦٣٥ - اور ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ آپ دعا کریں کہ میں جنت میں ہوں تو آپ نے فرمایا پھر تم زیادہ سے زیادہ سجدہ کر کے میری مدد بھی کرو۔

٦٣٦ - محمد بن مسلم نے حضرت امام محمد باقر علیہ السلام سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا کہ مصڶی ( نماز پڑھنے والے) کیلئے تین شرف ہیں ۔ جب وہ نماز پڑھنے کھڑا ہوتا ہے تو ملائیکہ اسکے دونوں قدموں سے لیکر آسمان تک اس کو گھیر لیتے ہیں اور آسمان سے لیکر اسکے سر تک اس پر خیرو برکت بکھیری جاتی ہے ۔ اور اگر وہ مصڶی جان لے کہ وہ کس سے محو گفتگو ہے تو اس گفتگو کو کبھی ختم نہ کرے ۔

٦٣٧ - امام ابو الحسن رضا علیہ السلام نے فرمایا کہ نماز ہر متقی کیلئے تقرءب الہی کا ذریعہ ہے ۔

٦٣٨ - امام جعفر صادق علیہم السلام کی وصیتوں کے آخر میں ہے ۔ پس ایک انسان کیلئے یہ کتنی اچھی بات ہے کہ وہ غسل کرے یا وضو کرے اور خوب اچھی طرح پورا وضو کرے اور ایک ایسے گوشے میں چلا جائے جہاں اسکو کوئی نہ دیکھے صرف اللہ تعالٰی اسکو دیکھے کہ وہ رکوع کر رہا ہے یا سجدہ کر رہا ہے ۔ اور جب کوئی بندہ سجدہ کرتا ہے اور اسکا سجدہ طولانی ہو جاتا ہے تو ابلیس چلا اٹھتا ہے اور کہتا ہے ہائے افسوس یہ (آدم کی اولاد) لوگ تو اللہ کی اطاعت کر رہے اور میں نے اللہ کی نافرمانی کر لی یہ لوگ سجدےکر رہے ہیں اور میں نے سجدے سے انکار کر دیا۔

٦٣٩ - رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ نماز کی مثال ایسی ہے جیسے خیمے کیلئے عمود (چو بے) اگر عمود ثابت ہے تو طنابیں میخین اور پردے سب ثابت ہیں اور اگر عمود ہی ٹوٹ گیا تو نہ میخ سے کوئی فائدہ ہوگا نہ طناب سے اور نہ پردے ہے ۔

٦٤٠ - نیز حضرت امام علیہ السلام نے فرمایا کہ تم لوگوں کے اندر نماز کی مثال ایسی ہے جیسے تم لوگوں کے دروازے پر کوئی چھوٹی نہر جاری ہو وہ اپنے گھر میں سے دن رات میں پانچ مرتبہ نکلے اور اس میں غسل کرے تو اس پانچ مرتبہ غسل کرنے سے کوئی میل کچیل باقی نہیں رہ جائے گا اس طرح دن رات میں پانچ مرتبہ نماز پڑھنے سے کوئی گناہ باقی نہیں رہے گا ۔
 
٦٤١ - حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے ارشاد فرمایا کہ جس شخص کی ایک نماز بھی اللہ قبول فرمائیگا اس پر وہ عذاب نہیں کرے گا اور جس شخص کی ایک نیکی بھی اللہ تعالیٰ قبول کرلے گا اس پر وہ عذاب نہیں کرے گا۔

٦٤٢ - نیز حضرت امام علیہ السلام نے بیان فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ارشاد فرمایا کرتے تھے کہ جو شخص اپنے نفس کو نماز فریضہ کیلئے روکے رہے اور اس امر کا انتظار کرے کہ اسکا وقت آجائے تو اول وقت میں پورے خضوع و خشوع کے ساتھ رکوع و سجود کو تمام کرے اسکے بعد اللہ کی عظمت و بزرگی و حمد کی تسبیح پڑھتا رہے یہاں تک کہ دوسری نماز کا وقت آجائے اور اس درمیان میں کوئی لغو فعل نہ کرے تو اللہ تعالٰی اس کیلئے ایک حج کرنے والے ایک عمرہ کرنے والے کا ثواب لکھ دیگا اور وہ اہل علیین میں سے ہو جائیگا۔