Skip to main content

باب نفاس اور اس کے احکام

حدیث ٢١٠-٢١٣ 


اور جب عورت کوئی بچہ پیدا کرے تو دس دن تک نماز پڑھنا چھوڑ دے مگر یہ کہ وہ خون نفاس سے اسکے پہلے ہی پاک ہو جائے اور اگر خون آنے کا سلسلہ جاری ہے تو اٹھارہ دنوں کے درمیان تک نماز پڑھنا چھوڑ دے اسلئے کہ اسماء بنت عمیس س  ۔ کے وہاں جب  حجتہ الوداع میں محمد بن ابی بکر پیدا ہوئے اور وہ حالت نفاس میں آگئیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں حکم دیا کہ وہ اٹھارہ دن تک نماز چھوڑ دیں ۔

٢١٠- اور روایت کی گئی ہے کہ حالت نفاس میں عورتوں کے نماز چھوڑنے کی حد اٹھارہ دن ہے اسلئے کہ حیض کی کم سے کم مدت تین دن اور زیادہ سے زیادہ دس دن اور اوسط پانچ دن ہے تو اللہ تعالیٰ نے نفاس والی عورتوں کیلئے اقل مدت حیض و اوسط مدت حیض اور اکثر مدت حیض کو قرار دیا ہے ۔

٢١١- اور عمار بن موسی ساباطی نے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت کی ہے اسکا بیان ہے کہ میں نے ان جناب سے ایک ایسی عورت کے متعلق جو ایک دن یا دو دن یا اس سے زیادہ دنوں سے دردزہ میں مبتلا ہے وہ زردی یا خون دیکھتی ہے وہ اپنی نماز کا کیا کرے ؟ آپ نے فرمایا جب تک ولادت نہیں ہوتی وہ نماز پڑھے اور اگر اسے دردزہ ہے تو جب دردزہ سے افاقہ ہو تو نماز پڑھے ۔