ماہ رمضان کی رویت ہلال کی دعا
حدیث ١٨٢٥ - ١٨٤٧
١٨٤٥ - حضرت امیر المومنین علیہ السلام نے ارشاد فرمایا کہ جب تم کسی مہینہ کا ہلال (پہلی رات کا چاند) دیکھو تو اپنی جگہ چھوڑو اور وہیں کھڑے کھڑے کہو
(اے اللہ میں تجھ سے اس مہینہ کی بہتری و کشادگی و نصرت و برکت و طهارت و رزق کا سوال کرتا ہوں اور اس مہینہ میں جو خیر و بہتری ہے اور اسکے بعد جو خیر و بہتری ہوگی اسکا تجھ سے طالب ہوں اور جو کچھ اس میں شر اور برائی ہے اور اسکے بعد جو شرو برائی ہوگی اس سے تیری پناہ چاہتا ہوں اے اللہ تو اس مہینہ کو ہم لوگوں پر امن و ایمان و سلامتی و اسلام و برکت و تقوی اور اس کی توفیق کے ساتھ داخل کر جس میں تیری خوشی اور تیری مرضی ہو )
١٨٤٦ - اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب ہلال طلوع ہوتا تو رو بقبلہ ہو جاتے اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے اور کہا کرتے اَللَّهُمَّ اَهِلَّهٌ عَلَيْنَا بِالْاَمْنِ وَالْاِيْمَانِ وَالسَّلَامَةِ وَالسَّلَامِ ، وَالْعَافِيَةِ الْمُجَلَّةِ وَالرِّزْقِ الْوَاسِعِ، وَدَفْعِ الاِسْقَامِ، اَللَّهُمَّ ارْزُقْنَا صَيَامَهُ وَ قِيَامَةٌ وَ تِلَاوَةَ الْقُرْآنِ فِيْهِ، وَسَلِّمْهُ لَنَا وَتُسَلِّمْهُ مِنَّا وَ سَلَّمَنَا فِيْهِ - (اے اللہ اس چاند کو ہم لوگوں پر امن وایمان و سلامتی و اسلام اور ہر طرح کی عافیت و وسعت زرق اور امراض سے نجات کے ساتھ طلوع کر ۔ اے اللہ ہم لوگوں کو اس ماہ کے روزہ رکھنے اور اس پر قائم رہنے اور قرآن کی تلاوت کرنے کی توفیق دے اور اس کو ہم لوگوں کیلئے سلامت رکھ (اس کے دنوں میں کمی و بیشی نہ ہو) اور ہم لوگ جو اس میں عبادت کریں اس کو قبول فرما اور ہم لوگوں کو بھی اس ماہ کیلئے صحیح وسلامت رکھ )
اور میرے والد علیہ الرحمہ نے خط میں مجھے تحریر فرمایا کہ تم ماہ رمضان کا چاند دیکھو تو اس کی طرف اشارہ نہ کرو بلکہ قبلہ کی طرف رخ کرو اور دونوں ہاتھ اللہ کی بارگاہ میں بلند کر کے چاند کو مخاطب کرو اور یہ کہو رَبِّى وَ رَبُّكَ اللهُ رَبُّ الْعَالَمِيْن ، اَللَّهُمَّ اَهِلَّهٌ عَلَيْنَا بِالْاَمْنِ وَ الْاِيْمَانِ وَالسَّلَامَةِ وَالْاِسْلَامِ وَالْمُسَارِعَةِ اِلیٰ مَاتُحِبُّ وَتَرْضَیٰ - اَللَّهُمَّ بَارِكْ لنَا فِىْ شَهْرِ نَا هَذَا ، وَارْزُقْنَا عَوْنَهٌ وَخَيْرَهٌ وَاصْرِفْ عَنَّا ضُرَّهٌ وَشَرَّهٌ وَبَلَاعَهٌ وَ فِتْنَتَهٌ (اے ہلال میرا پروردگار وہی ہے جو تمام عالموں کا پروردگار ہے ۔ اے اللہ تو اسکو ہم لوگوں کیلئے امن و ایمان و سلامتی و اسلام کا چاند بنا کہ ہم لوگ اس امر کی طرف جلدی سے بڑھیں کہ جو تجھے پسند ہو اور جس میں تیری رضا ہو اے اللہ ہمارے اس مہینہ کو ہمارے لئے بابرکت قرار دے اور ہمیں اسکی بھلائی اور خیر عطا فرما اور ہم لوگوں سے اسکے ضرر و شر و بلا وفتنہ کو دور رکھ)
١٨٤٧ - اور امیر المومنین علیہ السلام رویت ہلال کے وقت فرمایا کرتے تھے
(اے اللہ کے اطاعت گزار ۔ تیز رفتاری کے ساتھ ہمیشہ آسمان دنیا میں تد بیر الہیٰ کے ساتھ گھومنے والی اور معینہ منزلوں میں پھرنے والی مخلوق میں اس ذات پر ایمان رکھتا ہوں جس نے تیری ظلمتوں کو نور بخشا تیری تاریکیوں کو روشنی بخشی اور تجھے اپنی سلطنت و اقتدار کی نشانیوں میں سے ایک نشانی قرار دیا اور تجھے گھٹنے اور بڑھنے ، طلوع و غروب ، گہن لگنے اور گہن سے چھوٹنے کا کام سپرد کیا اور تو ان تمام کاموں میں اس کا مطیع و فرنبردار رہا اسکے اشارے پر تیزی کے ساتھ چلتا رہا ۔ پاک و منزہ ہے وہ ذات کہ اس نے اپنے ملک میں اپنی حکمت و تدبیر سے جو کچھ بنایا بہترین بنایا اور تجھے اللہ نے نئے مہینہ کا چاند بنایا نئے کام کیلئے ۔ تجھے اللہ تعالی امن و ایمان و سلامتی و ایمان کا چاند بنائے ، آفتوں سے امان اور برائیوں سے سلامتی کا چاند قرار دے ۔ اے اللہ یہ چاند جن جن پر طلوع ہوا ہے ان میں سب سے زیادہ ہدایت یافتہ جس جس نے اسکو دیکھا ہے ان میں سب سے زیادہ پاکیزہ ہم لوگوں کو قرار دے اے اللہ تو میرے لئے یہ کر دے (یہاں اپنی حاجتیں بیان کریں) اے تمام رحم کرنے والوں میں سب سے زیادہ رحم کرنے والے) ۔