(غلام) : مملوک اور مکاتب کی زکوٰۃ
حدیث ١٦٣٤ - ١٦٣٦
١٦٣٤ - عبداللہ بن سنان نے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت ہے اس کا بیان ہے کہ میں آپ کی خدمت میں حاضر تھا کہ ایک شخص نے آپ سے دریافت کیا کہ کیا مال مملوک (غلام) پر زکوٰۃ ہے ؟ آپ نے فرمایا نہیں خواہ اس کے پاس دس لاکھ درہم کیوں نہ ہوں ۔ اور وہ محتاج ہو جائے تو اس کے لئے مال زکوٰۃ میں سے کچھ نہیں ہوگا ۔
١٦٣٥ اور عبد اللہ بن سنان سے ایک دوسری روایت ہے اس کا بیان ہے کہ میں نے آنحضرت سے عرض کیا کہ ایک غلام ہے اس کے قبضہ میں مال ہے کیا اس پر زکوٰۃ ہے ؟ آپ نے فرمایا نہیں میں نے عرض کیا اور اس کے مالک پر ؟ آپ نے فرمایا کہ اس کے مالک پر بھی نہیں اس لئے کہ مملوک نے ابھی یہ مال اپنے مالک کو نہیں پہنچایا ۔ اور یہ مملوک کا مال بھی نہیں ہے (کہ وہ اس کی زکوٰۃ ادا کرے)
١٦٣٦ - اور وہب بن وھب کی روایت میں حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے انہوں نے آبائے کرام سے اور انہوں نے حضرت علی علیہ السلام سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا کہ غلام مکاتب کے مال میں زکوٰۃ نہیں ہے ۔