باب : وہ احادیث جو بوڑھے ، جوان ، حاملہ عورت اور دودھ پلانے والی عورت کے متعلق وارد ہوئیں کہ جو روزہ کی طاقت نہیں رکھتے
حدیث ١٩٤٧ - ١٩٥١
١٩٤٧ - علاء نے محمد بن مسلم سے روایت کی ہے اسکا بیان ہے کہ میں نے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کو فرماتے ہوئے سنا آپ فرما رہے تھے کہ بہت بوڑھا شخص اور وہ کہ جس کو پیاس کا مرض ہے ان کے لئے کوئی ہرج نہیں اگر وہ ماہ رمضان میں روزہ نہ رکھیں اور ہر دن کے روزہ کے بدلے ایک مد کھانا تصدق کر دیں ۔ اور ان پر کوئی قضا بھی لازم نہ ہو گی اور اگر وہ ایک مد یومیہ بھی تصدق نہ کر سکتے ہوں تو بھی ان کے اوپر کچھ حرج نہیں ہے ۔
١٩٤٨ - عمار بن موسیٰ نے حضرت امام جعفر صادق سے روایت کی ہے ایک ایسے شخص کے متعلق جس کو اتنی پیاس لگتی ہے کہ وہ ڈرتا ہے کہ کہیں جان نہ نکل جائے تو آپ نے فرمایا کہ وہ اتنا پی لے کہ جس سے اسکی جان باقی رہے خوب سیر ہو کر نہ پیئے ۔
١٩٤٩ - اور ابن بکیر کی روایت میں ہے کہ اس نے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے اللہ تعالٰی کے اس قول کے متعلق دریافت كيا وَعَلَى ٱلَّذِينَ يُطِيقُونَهُۥ فِدْيَةٌۭ طَعَامُ مِسْكِينٍۢ ۖ (سوره بقره ١٨٤) اور وہ لوگ جو بڑی مشکل سے روزہ رکھ سکتے ہوں اور نہ رکھیں تو ہر روزہ کے بدلے ایک مسکین کو کھانا کھلانا واجب ہے) آپ نے فرمایا وہ لوگ جو روزے کی طاقت رکھتے تھے مگر اب بڑھاپے کی وجہ سے یا پیاس کے مرض کی وجہ سے یا اس طرح کی کوئی اور وجہ سے روزہ نہ رکھ سکتے ہوں تو ان پر ہر دن کے بدلے ایک مد کھانا تصدق کرنا واجب ہے ۔
١٩٥٠ - علاء نے محمد بن مسلم سے اور انہوں نے حضرت امام محمد باقر علیہ السلام سے روایت کی ہے اس نے کہا کہ میں نے آنجناب کو فرماتے ہوئے سنا وہ فرما رہے تھے کہ حاملہ عورت جس کو وضع حمل قریب ہو اور وہ دودھ پلانے والی عورت کہ جس کے دودھ کم ہو ان دونوں کے لئے کوئی ہرج نہیں اگر وہ ماہ رمضان میں روزہ نہ رکھیں کیونکہ ان دونوں میں روزہ کی تاب نہیں ہے اور ان پر واجب ہے جن دنوں وہ روزہ نہ رکھیں ان میں سے ہر دن کے بدلے ایک مد طعام صدقہ کریں اور ان دونوں پر ہر روز کی جس میں روزہ نہیں رکھا ہے بعد میں قضا ہے ۔
١٩٥١ - اور عبدالملک بن عتبہ ہاشمی نے حضرت امام ابو الحسن علیہ السلام سے ایسے شخص کے متعلق جو بہت بوڑھا ہے اور ایسی عورت کے متعلق جو بہت بوڑھی ہو چکی ہے جو ماہ رمضان کا روزہ نہیں رکھ سکتی دریافت کیا تو آپ نے فرمایا وہ ہر روزہ کے بدلے ایک مد گیہوں تصدق کریں ۔