Skip to main content

باب : عمر کی وہ حد جس میں لڑکوں سے روزہ رکھوایا جائے

حدیث ١٩٠٣ - ١٩٠٧

١٩٠٣ - حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا کہ لڑکا جب نو سال کا ہو جائے تو اس سے روزہ رکھوایا جائے جس وقت تک اس کی برداشت ہو ۔ اگر وہ ظہر یا اسکے اند تک برداشت کر لیتا ہے تو اس وقت تک رکھے اور جب اس پر بھوک یا پیاس غالب آجائے تو افطار کر لے ۔

١٩٠٤ - اسماعیل بن مسلم نے آنجناب سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا اگر لڑکا تین دن تک مسلسل روزه برداشت کر جائے تو پھر اس پر پورے ماہ رمضان کا روزہ واجب ہے ۔ 

۱۹۰۵ - اور سماعہ نے آنجناب سے دریافت کیا کہ کوئی لڑکا کب سے روزہ رکھے ؟ آپ نے فرمایا جب اس میں روزہ رکھنے کی قوت آجائے ۔

١٩٠٦ - اور معاویہ بن وہب کی روایت میں ہے اس کا بیان ہے کہ میں نے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے دریافت کیا کہ بچے سے کب روزہ رکھوایا جائے تو آپ نے فرمایا جب وہ پندرہ یا چودہ سال کے درمیان ہو اور اگر وہ اس سے پہلے ہی روزہ رکھنے لگتا ہے تو اس کو روزہ رکھنے دیا جائے ۔ چنانچہ میرے فلاں لڑکے نے اس سے پہلے ہی روزہ رکھنا شروع کر دیا تو میں نے اسے روزہ رکھنے کیلئے چھوڑ دیا ۔

١٩٠٧ - اور ایک دوسری حدیث میں ہے کہ لڑکے کو جب احتلام ہونے لگے تو اس پر روزہ فرض ہے اور لڑکی کو جب حیض آنے لگے تو اس پر روزہ فرض ہے ۔ 
                          مندرجہ بالا تمام احادیث متفق المعنی ہیں یعنی لڑکا جب نو برس سے چودہ یا پندرہ کے درمیان ہو یا اس کو احتلام ہونے لگے تو اس سے روزہ رکھوایا جائے اور اسی طرح لڑکی کو جب حیض آنے لگے ۔ اور ان دونوں پر احتلام اور حیض کے بعد روزہ رکھنا واجب ہے اور اس سے پہلے تادیب کیلئے روزہ رکھوایا جائے ۔