Skip to main content

باب : اجازت سے روزہ

حدیث ٢٠١٣ - ٢٠١٤

٢٠١٣ - فضیل بن لیسار نے حضرت امام محمد باقر علیہ السلام سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے کہ جب کوئی شخص کسی شہر میں جاتا ہے تو اس شہر میں جتنے اسکے ہم مذہب ہیں وہ انکا مہمان ہوتا ہے اس وقت تک کہ جب وہ وہاں سے کوچ کرجائے ۔ اور اس مہمان کے لئے یہ جائز نہیں کہ بغیر انکی اجازت کے روزہ رکھے تا کہ ان لوگوں نے اس کے لئے جو تیار کیا ہے وہ خراب اور فاسد نہ ہو جائے ۔ اور ان میزبانوں کے لئے بھی یہ جائز نہیں کہ بغیر مہمان کی اجازت کے روزہ رکھیں تاکہ وہ مہمان اپنے میزبانوں کو شرمندہ نہ کرے اور باوجود یکہ اسکو خواہش ہو مگر وہ غذا (کھانا) اپنے میزبانوں کے لئے چھوڑ دے ۔

٢٠١٤ - نشیط بن صالح نے ہشام بن حکم سے اور انہوں نے حضرت امام جعفر صادق سے روایت کی ہے آپ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے کہ مہمان کی سمجھداری یہ ہے کہ وہ بغیر اپنے میزبان کی اجازت کے مستحب روزہ نہ رکھے ۔ اور عورت کی اطاعت یہ ہے کہ بغیر اپنے شوہر کی اجازت کے مستحب روزہ نہ رکھے ۔ اور غلام کی بھلائی اور اطاعت یہ ہے کہ بغیر اپنے مالک کی اجازت کے مستحب روزہ نہ رکھے اور بیٹے کا اچھا برتاؤ اپنے والدین کے ساتھ یہ ہے کہ وہ اپنے والدین کی اجازت کے بغیر مستحب روزہ نہ رکھے ۔ ورنہ مہمان نا سمجھ و جاہل ، عورت نافرمان اور بیٹا عاق سمجھا جائے گا ۔