Skip to main content

Ḥadīth #6

6ـ وَبِهَذَا الاسْنَادِ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِنَانٍ رَفَعَهُ قَالَ قَالَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ (a.s) يَا مَعْشَرَ الْحَوَارِيِّينَ لِي إِلَيْكُمْ حَاجَةٌ اقْضُوهَا لِي قَالُوا قُضِيَتْ حَاجَتُكَ يَا رُوحَ الله فَقَامَ فَغَسَلَ أَقْدَامَهُمْ فَقَالُوا كُنَّا نَحْنُ أَحَقَّ بِهَذَا يَا رُوحَ الله فَقَالَ إِنَّ أَحَقَّ النَّاسِ بِالْخِدْمَةِ الْعَالِمُ إِنَّمَا تَوَاضَعْتُ هَكَذَا لِكَيْمَا تَتَوَاضَعُوا بَعْدِي فِي النَّاسِ كَتَوَاضُعِي لَكُمْ ثُمَّ قَالَ عِيسَى (a.s) بِالتَّوَاضُعِ تُعْمَرُ الْحِكْمَةُ لا بِالتَّكَبُّرِ وَكَذَلِكَ فِي السَّهْلِ يَنْبُتُ الزَّرْعُ لا فِي الْجَبَلِ.



Through the same chain of narrators it is narrated from Muhammad ibn Khalid from Muhammad ibn Sinan in a marfu‘ manner that Jesus son of Mary (a.s) has said: “O disciples, I have a need that I request you to fulfill." They said, “Your request is granted, Oh Spirit of God.” Jesus then got up and washed their feet, the disciples then said, “It was upon us to serve you, Oh Spirit of God.” So he said, “Of the people who must serve others are the scholars, I acted in this humble way so that you will act among your people in a humble way as I acted before you.” Jesus then said, “With humbleness wisdom is formed, but not with arrogance. Just like how plants only grow on plains grounds, but not on mountains.”

٦- حضرت عیسی علیہ السلام نے اپنے حواریوں سے فرمایا میری ایک حاجت ہے اُسے پورا کرو- انھوں نے کہا۔ اے روح اللہ ہم ضرور  پورا کریں گے پس حضرت اُٹھے اور ان کے پیر دھونے لگے انھوں نے کہا۔ اے روح اللہ یہ کام تو ہمارے لئے زیادہ زیبا تھا - ہم اس خدمت کے زیادہ حقدار تھے فرمایا۔ میں نے ازراہ تواضع کیا ہے تاکہ میرے بعد تم بھی اسی طرح فروتنی اختیار کر و فر یا تواضع سے حکمت حاصل ہوتی ہے۔ نہ کہ تکّبر اسی طرح زمین ہموار میں نباتات اگتی ہے نہ کہ پہاڑ پر۔