Ḥadīth #2
2ـ عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ عَنْ مُفَضَّلِ بْنِ صَالِحٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ طَرِيفٍ عَنِ الاصْبَغِ بْنِ نُبَاتَةَ عَنْ علي (a.s) قَالَ هَبَطَ جَبْرَئِيلُ عَلَى آدَمَ (a.s) فَقَالَ يَا آدَمُ إِنِّي أُمِرْتُ أَنْ أُخَيِّرَكَ وَاحِدَةً مِنْ ثَلاثٍ فَاخْتَرْهَا وَدَعِ اثْنَتَيْنِ فَقَالَ لَهُ آدَمُ يَا جَبْرَئِيلُ وَمَا الثَّلاثُ فَقَالَ الْعَقْلُ وَالْحَيَاءُ وَالدِّينُ فَقَالَ آدَمُ إِنِّي قَدِ اخْتَرْتُ الْعَقْلَ فَقَالَ جَبْرَئِيلُ لِلْحَيَاءِ وَالدِّينِ انْصَرِفَا وَدَعَاهُ فَقَالا يَا جَبْرَئِيلُ إِنَّا أُمِرْنَا أَنْ نَكُونَ مَعَ الْعَقْلِ حَيْثُ كَانَ قَالَ فَشَأْنَكُمَا وَعَرَجَ.
2. Ali bin Muhammad has narrated from Sahl ibn Ziyad, from ’Amr ibn ‘Uthman, from Mufaddal ibn Salih from Sa‘d ibn Tarif from Asbagh ibn Nabatah that Ali (a.s) said: “Once Jibril came to Adam (a.s) and said, ‘I am ordered to offer you three choices. You may choose one and leave the other two. Adam then asked, “What are those three things?” Jibril replied, ‘They are intelligence, modesty and religion.’ Adam then said, “I choose Intelligence.” Jibril then asked modesty and religion to return and leave Intelligence with Adam. They said to Jibril, ‘O Jibril, we are commanded to be with Intelligence wherever it may exist. Jibril then said, “It then is up to you.” He then ascended to the heavens.
2. علی بن محمد نے سہل بن زیاد سے، عمرو بن عثمان سے، مفضل بن صالح سے، سعد بن طریف نے اصبغ بن نبطہ سے روایت کی ہے کہ علی (ع) نے فرمایا: "ایک دفعہ جبریل آدم علیہ السلام کے پاس آئے اور آپ نے فرمایا: مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں آپکو تین انتخاب پیش کروں۔ آپ ایک کا انتخاب کر سکتے ہیں اور باقی دو کو چھوڑ سکتے ہیں۔ آدم نے پھر پوچھا وہ تین چیزیں کیا ہیں؟ جبرائیل علیہ السلام نے جواب دیا کہ وہ عقل ، حیا اور دین ہیں۔آدم نے کہا میں نے عقل کو انتخاب کیا. جبرائیل نے پھر حیا اور دین سے کہا کہ واپس آؤ اور عقل کو آدم کے پاس چھوڑ دیا ۔ انہوں نے جبرائیل علیہ السلام سے کہا اے جبرئیل ہمیں حکم ہے کہ عقل جہاں بھی ہو اس کے ساتھ رہیں۔ جبرائیل علیہ السلام نے فرمایا پھر یہ تم پر منحصر ہے۔ پھر وہ آسمانوں پر چلے گے