Ḥadīth #1
1ـ مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ زِيَادٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ جَمِيعاً عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ الاشْعَرِيِّ عَنْ عَبْدِ الله بْنِ مَيْمُونٍ الْقَدَّاحِ وَعَلِيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ حَمَّادِ بْنِ عِيسَى عَنِ الْقَدَّاحِ عَنْ أَبِي عَبْدِ الله قَالَ قَالَ رَسُولُ الله ﷺ مَنْ سَلَكَ طَرِيقاً يَطْلُبُ فِيهِ عِلْماً سَلَكَ الله بِهِ طَرِيقاً إِلَى الْجَنَّةِ وَإِنَّ الْمَلائِكَةَ لَتَضَعُ أَجْنِحَتَهَا لِطَالِبِ الْعِلْمِ رِضًا بِهِ وَإِنَّهُ يَسْتَغْفِرُ لِطَالِبِ الْعِلْمِ مَنْ فِي السَّمَاءِ وَمَنْ فِي الارْضِ حَتَّى الْحُوتِ فِي الْبَحْرِ وَفَضْلُ الْعَالِمِ عَلَى الْعَابِدِ كَفَضْلِ الْقَمَرِ عَلَى سَائِرِ النُّجُومِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ وَإِنَّ الْعُلَمَاءَ وَرَثَةُ الانْبِيَاءِ إِنَّ الانْبِيَاءَ لَمْ يُوَرِّثُوا دِينَاراً وَلا دِرْهَماً وَلَكِنْ وَرَّثُوا الْعِلْمَ فَمَنْ أَخَذَ مِنْهُ أَخَذَ بِحَظٍّ وَافِرٍ.
1. Muhammad ibn al-Hassan and Ali ibn Muhammad has narrated from Sahl ibn Ziyad and Muhammad ibn Yahya from Ahmad ibn Muhammad, all from Ja’far ibn Muhammad al-Ash’ari from ’Abdullah ibn Maymun al-Qaddah and Ali ibn Ibrahim from his father from Hammad ibn ‘Isa from al-Qaddah from abu ‘Abdallah who has said the following. “The holy Prophet has said, ‘If one sets out on a journey to seek knowledge Allah will lead him to the way that would take him to paradise. The angels will stretch their wings for the pleasure of the seeker of knowledge and all that is in the heavens and earth even the whales in the oceans will ask forgiveness for him (from Allah). The excellence of the scholar over other people is like that of the moon over other stars during a full-moon night. The scholars are the heirs of the prophets. The prophets did not leave any Dirham or Dinar (wealth) as their legacy but they did leave knowledge as their legacy. Whoever acquires a share from such legacy has gained a very large share.’”
حضرت رسول خدانے فرمایا ۔ جو شخص طلب علم کے لئے راستہ طے کرتا ہے اللہ اس کو جنت کی طرف لے جاتا ہے اور ملائکہ اپنے پروں کو طالب علم کے لئے بچھاتے ہیں کیونکہ وہ اس سے خوش ہوتے ہیں اور آسمان اور زمین کے رہنے والے حتی کہ دریا کی مچھلیاں طالبعلم کے لئے استغفار کرتی ہیں۔ اور فرمایا کہ عالم دین کی فضیلت عابد پر ایسی ہے جیسے چاند کی فضیلت ستاروں پر اور چاندنی رات پر اور علماء وارث انبیاء ہیں اور انبیاء نہیں چھوڑتے اپنی امت کے لئے درہم و دینار،مگر چھوڑتے ہیں علم دین کو۔ پس جس نے اس کو حاصل کیا۔ اس نے بڑا نصیہ پایا۔