Skip to main content

Ḥadīth #20


20ـ الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ السَّيَّارِيِّ عَنْ أَبِي يَعْقُوبَ الْبَغْدَادِيِّ قَالَ قَالَ ابْنُ السِّكِّيتِ لابِي الْحَسَنِ (a.s) لِمَا ذَا بَعَثَ الله مُوسَى بْنَ عِمْرَانَ (a.s) بِالْعَصَا وَيَدِهِ الْبَيْضَاءِ وَآلَةِ السِّحْرِ وَبَعَثَ عِيسَى بِ‏آلَةِ الطِّبِّ وَبَعَثَ مُحَمَّداً صَلَّى الله عَلَيْهِ وَآلِهِ وَعَلَى جَمِيعِ الانْبِيَاءِ بِالْكَلامِ وَالْخُطَبِ فَقَالَ أَبُو الْحَسَنِ (a.s) إِنَّ الله لَمَّا بَعَثَ مُوسَى (a.s) كَانَ الْغَالِبُ عَلَى أَهْلِ عَصْرِهِ السِّحْرَ فَأَتَاهُمْ مِنْ عِنْدِ الله بِمَا لَمْ يَكُنْ فِي وُسْعِهِمْ مِثْلُهُ وَمَا أَبْطَلَ بِهِ سِحْرَهُمْ وَأَثْبَتَ بِهِ الْحُجَّةَ عَلَيْهِمْ وَإِنَّ الله بَعَثَ عِيسَى (a.s) فِي وَقْتٍ قَدْ ظَهَرَتْ فِيهِ الزَّمَانَاتُ وَاحْتَاجَ النَّاسُ إِلَى الطِّبِّ فَأَتَاهُمْ مِنْ عِنْدِ الله بِمَا لَمْ يَكُنْ عِنْدَهُمْ مِثْلُهُ وَبِمَا أَحْيَا لَهُمُ الْمَوْتَى وَأَبْرَأَ الاكْمَهَ وَالابْرَصَ بِإِذْنِ الله وَأَثْبَتَ بِهِ الْحُجَّةَ عَلَيْهِمْ وَإِنَّ الله بَعَثَ مُحَمَّداً ﷺ فِي وَقْتٍ كَانَ الْغَالِبُ عَلَى أَهْلِ عَصْرِهِ الْخُطَبَ وَالْكَلامَ وَأَظُنُّهُ قَالَ الشِّعْرَ فَأَتَاهُمْ مِنْ عِنْدِ الله مِنْ مَوَاعِظِهِ وَحِكَمِهِ مَا أَبْطَلَ بِهِ قَوْلَهُمْ وَأَثْبَتَ بِهِ الْحُجَّةَ عَلَيْهِمْ قَالَ فَقَالَ ابْنُ السِّكِّيتِ تَالله مَا رَأَيْتُ مِثْلَكَ قَطُّ فَمَا الْحُجَّةُ عَلَى الْخَلْقِ الْيَوْمَ قَالَ فَقَالَ (a.s) الْعَقْلُ يُعْرَفُ بِهِ الصَّادِقُ عَلَى الله فَيُصَدِّقُهُ وَالْكَاذِبُ عَلَى الله فَيُكَذِّبُهُ قَالَ فَقَالَ ابْنُ السِّكِّيتِ هَذَا وَالله هُوَ الْجَوَابُ.



20. Al-Husayn ibn Muhammad has narrated from Ahmad ibn Muhammad al-Sayyari from abu Ya’qub al-Baghdadi who has said the following. “Ibn Sukayt asked Imam abu al-Hassan (a.s), ‘Why did Allah sent Moses with the miracle appearing through his staff and through his hand and means of magic, Jesus with means of medical tasks and Prophet Muhammad (may Allah send blessings upon him, his family and all the prophets) with means of speech and sermons?’” “When Moses was sent magic was very popular among the people. He showed a magic of such form that was not possible for others to perform. He was given such means that destroyed the magical effects of those people’s magic and established the truth of the message of Allah among them. Allah sent Jesus at a time when serious illnesses existed among the people and they needed medical treatment. Jesus brought from Allah what the people did not have. He brought from Allah the means to bring the dead back to life, cure the sick and the lepers by the permission of Allah and thus, establish the truthfulness of the message of Allah among the people.” The Imam explained. Allah sent Prophet Muhammad (s.a.) at a time when oratory and speech was very popular among the people –I think he said poetry. He brought from Allah to the people the good advise and wisdom that showed the falsehood in their speeches and thus established the truthfulness of the message of Allah among them.” Ibn al-Sukayt then said, “I swear by Allah that I have never seen anyone like you. What is the proof to establish the truthfulness of the message of Allah among people today?” The Imam then said, ‘It is intelligence. Through intelligence one recognizes those who speak the truth from Allah, thus, one acknowledges their truthfulness and those who lie in the name of Allah their lies come to light.” Ibn al-Sukayt then said, “This by Allah is the answer.”


 


ابو یعقوب بغدادی سے روایت ہے کہ ابن سکیت نے امام علی نقی علیہ اسلام سے سوال کیا کہ کیوں بھیجا خدا نے موسی
علیہ السلام کو عصا اور ید بیضہ اور دیگر چیزیں دے کر جو جادو جیسی تھیں اور عیسی علیہ اسلام کو آلات طلب جیسی چیزوں کے ساتھ بھیجا۔ اور محمود مصطفے صلی اللہ علیہ و سلم کو خدا کا درور ہو ان پر اور تمام انبیاء پر کلام و خطاب کے ساتھ بھیجا۔ امام علیہ السلام نے فرمایا کہ جس مانہ میں خدانےموسی علیہ السلام کو مبعوث کیا، اس زمانہ میں لوگوں پر سحر کا بڑا غلبہ  تھا۔ پس موسی علیہ السلام نے دکھلائی یہ ان کو خدا کی طرف سے ایسی چیز کہ اس کی مثل لانا ان کی طاقت سے باہر تھا ان معجزات سے ان کے سحر زائل ہو گئے اور خداکی  حجت ان پر ثابت ہوگئی اور عیسی کے زمانہ میں طب کا بڑا زور تھا پس خدا نے ان کو وہ چیز دی جو لوگوں کے پاس نہ تھی پس انھوں نے مردوں کو زندہ کیا اور صبروسوں اور مجذوموں کو اچھا کیا ۔ باذن خدا اور اس طرح خدا کی حجت ان پر تمام ہوئی۔

اور اللہ تعالی نے بھیجا حمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ایسے زمانہ میں جب کہ لوگوں پر خطبوں اور کلام کا بہت زیادہ اثر تھا۔ پس خدا نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مواعظ دیے اور اپنا کلام جس نے ان لوگوں کے قول کو باطل کردیا اور خدا کی حجت ان لوگوں پرقائم کردی۔ ابن سکیت نےیہ سن کر کہا میں نے آپ جیسا علم کبھی نہیں دیکھا پھر کہا یہ بھی ارشاد ہو کہ اب خدا کی محبت اس کی مخلوق پر کون ہے۔ فرمایا عقل جس سے پہچانا جاتا ہے۔ اس صادق کو جو اللہ کی طرف سے ہدایت لاتا ہے پس عقل اس کی تصدیق کرتی ہے اور جھوٹے کو پہچان کراس کی تکذیب کرتی ہے ابن سکیت نے کہا ۔ بیشک یہی جواب ہے۔