Skip to main content

Ḥadīth #1

1ـ مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ زِيَادٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عِيسَى عَنْ عُبَيْدِ الله بْنِ عَبْدِ الله الدِّهْقَانِ عَنْ دُرُسْتَ الْوَاسِطِيِّ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الْحَمِيدِ عَنْ أَبِي الْحَسَنِ مُوسَى (a.s) قَالَ دَخَلَ رَسُولُ الله ﷺ الْمَسْجِدَ فَإِذَا جَمَاعَةٌ قَدْ أَطَافُوا بِرَجُلٍ فَقَالَ مَا هَذَا فَقِيلَ عَلامَةٌ فَقَالَ وَمَا الْعَلامَةُ فَقَالُوا لَهُ أَعْلَمُ النَّاسِ بِأَنْسَابِ الْعَرَبِ وَوَقَائِعِهَا وَأَيَّامِ الْجَاهِلِيَّةِ وَالاشْعَارِ الْعَرَبِيَّةِ قَالَ فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ ذَاكَ عِلْمٌ لا يَضُرُّ مَنْ جَهِلَهُ وَلا يَنْفَعُ مَنْ عَلِمَهُ ثُمَّ قَالَ النَّبِيُّ ﷺ إِنَّمَا الْعِلْمُ ثَلاثَةٌ آيَةٌ مُحْكَمَةٌ أَوْ فَرِيضَةٌ عَادِلَةٌ أَوْ سُنَّةٌ قَائِمَةٌ وَمَا خَلاهُنَّ فَهُوَ فَضْلٌ.



1. Muhammad b. al-Hasan has narrated from Ali b. Muhammad from Sahl b. Ziyad from Muhammad b. ‘Isa from Ubaydullah al-Dihqan from Durust al-Wasiti from Ibrahim b. Abdul Hamid from Abul Hasan Musa (a.s) who has said: “Once Rasulullah ﷺ entered the Mosque and found a group of people gathered around a man. He asked, 'Who is he?'. It was said that he was a Allamah. He then asked them, 'What is that?'. They replied that he is the most learned man about the genealogy, the chronology, and the history of the pre-Islamic days of darkness and the poetry of Arabs. He (a.s) said, so the Prophet ﷺ then stated that ‘such knowledge doesn't harm the one who is ignorant of it or benefit the one who knows it.' Then he ﷺ added: ‘Knowledge consists of three kinds: A clear verse (of the Qur'an), a just obligation (i.e. a legal ruling) or an established sunnah (i.e. a hadith). Anything else is of the extra achievements.”’

١-  امام موسی علیہ السلام نے فرمایا کہ رسول اللہ مسجد میں تھے تو لوگوں کو ایک شخص کے گرد جمع پایا۔ فرمایا ۔ یہ کیسا ہے لوگوں نے کہا ہے یہ علامہ ہے فرمایا کیسا علامہ ، انھوں نے کہا۔ یہ انساب عرب کا سب سے بہتر جانے والا ہے اور ان کے وقائع کا عالم ہے اور ایام جاہلیت کے اشعار عربیہ سے واقف ہے حضرت نے فرمایا یہ ایسا علم ہے کہ جس کے نہ جاننے سے کوئی نقصالہ نہیں اور جانے سے کوئی فائدہ نہیں- حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرما یا علم تین ہین آیات مکامات سے متعلق، فریضہ عادلہ کے متعلق اور سنت قائمہ کے متعلق اورباقی جو اس کے علاوہ ہے وہ فضل الہی ہے۔